Sufinama

گیسو رخ روشن سے وہ ٹلنے نہیں دیتے

گیسو رخ روشن سے وہ ٹلنے نہیں دیتے

دن ہوتے ہوئے دھوپ نکلنے نہیں دیتے

آنچل میں چھپا لیتے ہیں شمع رخ روشن

پروانے تو جل جائیں وہ جلنے نہیں دیتے

بکھرا دی وہیں زلف ذرا رخ سے جو سرکی

کیا رات ڈھلے رات وہ ڈھلنے نہیں دیتے

کس درجہ ہیں بے درد ترے ہجر کے صدمے

دل کو تری یادوں سے بہلنے نہیں دیتے

دیکھا ہے جسے بھی وہ گراتے ہیں نظر سے

چاہے بھی سنبھلنا تو سنبھلنے نہیں دیتے

گلشن پہ اداسی کی فضا دیکھ رہا ہوں

وہ درد کے موسم کو بدلنے نہیں دیتے

بے راہ نہ کیوں کر ہوں بھلا رہرو منزل

جب راہنما راہ پہ چلنے نہیں دیتے

وہ سامنے ہوتے ہیں تو ہوتا ہے یہ عالم

ارمان مچلتے ہیں مچلنے نہیں دیتے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے