Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اب رہا کیا ہے جان جانے میں

غمگین دہلوی

اب رہا کیا ہے جان جانے میں

غمگین دہلوی

MORE BYغمگین دہلوی

    اب رہا کیا ہے جان جانے میں

    تم نے جو دیر کی ہے آنے میں

    میں ہی جاؤں وہاں کسی ڈھب سے

    ہوگا چرچا یہاں بُلانے میں

    کسی کھانے میں وہ نہیں لذت

    ہے مزا جو کہ غم کے کھانے میں

    تم منا لاؤ وستو اُس کو

    ہے قباحت مرے منانے میں

    تم کو میں چاہتا ہوں اے صاحب

    ہے یہ مشہور سب زمانے میں

    کچھ سمجھ میں مری نہیں آتا

    اب ہے کیا فائدہ چھپانے میں

    زاہدا دیکھ حال غمگیںؔ کا

    لطف یہ ہے شراب خانے میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے