اب رہا کیا ہے جان جانے میں
اب رہا کیا ہے جان جانے میں
تم نے جو دیر کی ہے آنے میں
میں ہی جاؤں وہاں کسی ڈھب سے
ہوگا چرچا یہاں بُلانے میں
کسی کھانے میں وہ نہیں لذت
ہے مزا جو کہ غم کے کھانے میں
تم منا لاؤ وستو اُس کو
ہے قباحت مرے منانے میں
تم کو میں چاہتا ہوں اے صاحب
ہے یہ مشہور سب زمانے میں
کچھ سمجھ میں مری نہیں آتا
اب ہے کیا فائدہ چھپانے میں
زاہدا دیکھ حال غمگیںؔ کا
لطف یہ ہے شراب خانے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.