Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جان جاں دل کو ہمارے کرتے ہو تاراج کیا

غوثی شاہ

جان جاں دل کو ہمارے کرتے ہو تاراج کیا

غوثی شاہ

MORE BYغوثی شاہ

    جان جاں دل کو ہمارے کرتے ہو تاراج کیا

    جب دکھاتا ہے تمہیں جلوہ تو کل کیا آج کیا

    دیکھنے والوں کو تیرے تاب وعدوں کی کہاں

    جز تمہاری دید کے ہاں کام کیا ہے کاج کیا

    یہ کہو کس کو نکالا پاس سے جب ساتھ ہو

    ملک اطلاقی سے تم نے ہے کیا اخراج کیا

    ایک بینی ایک دانی جس کا شیوہ ہو گیا

    آنکھوں میں پھر اس کی تاراجی ہے کیا اور راج کیا

    جب کہ ہم کچھ تھے تو اپنی لاج ان کے ہاتھ تھی

    ہم ہی جب ٹھہرے نہ کچھ تو پھر ہماری لاج کیا

    لم یلد ٹھہرا وہ جب ہم لم یکن شیئا ہوئے

    قل ھو اللہ احد ہے نطفہ امشاج کیا

    شاہ غوثیؔ ہے فقیری بھیس اب ہم کو پسند

    بس ہمیں فرش زمیں کافی ہے تخت و تاج کیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے