Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مرے دل میں تم آئے دل کو میرے شاد کر ڈالا

غوثی شاہ

مرے دل میں تم آئے دل کو میرے شاد کر ڈالا

غوثی شاہ

MORE BYغوثی شاہ

    مرے دل میں تم آئے دل کو میرے شاد کر ڈالا

    رہو آباد تم تم نے مجھے آباد کر ڈالا

    خود ہی میں مر رہا تھا دور تھا اپنی حقیقت سے

    چھڑایا کیا مجھے خود سے مجھے آزاد کر ڈالا

    تمہارے ہاتھ مر مٹنا ہے کیا اک زندگانی ہے

    ہوا آباد وہ تم نے جسے برباد کر ڈالا

    میں کیا تھا ایک صورت جس میں جان و دل نہ تن کچھ بھی

    مری صورت میں کیا آئے مجھے آباد کر ڈالا

    بڑی بندہ نوازی کی بڑا احساں کیا تم نے

    جو بھولے سے بھی ہم بھولے ہوؤں کو یاد کر ڈالا

    دیا ایماں اور ایماں لائے تھے ہم جن پر ان کو بھی

    ہمیں تو آپ نے آباد ہی آباد کر ڈالا

    نظر کیا مل گئی غوثیؔ کو وارفتہ کیا تم نے

    میں صدقے آنکھوں آنکھوں ہی میں کیا ارشاد کر ڈالا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے