Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خودی میں کسی کو ٹٹولا کرو تم

غوثی شاہ

خودی میں کسی کو ٹٹولا کرو تم

غوثی شاہ

خودی میں کسی کو ٹٹولا کرو تم

یہی آنکھ والوں سے پوچھا کرو تم

یہاں آگئے آگئے کیسے کیا ہو

کبھی خود کو بھی دیکھا بھالا کرو تم

یہ صورت ہے کیا کس نے صورت بنائی

ذرا آپ اپنے میں سوچا کرو تم

یہ کیا نحن اقرب کا ہے جاں میں جلوہ

کبھی آنکھ اٹھا کر تو دیکھا کرو تم

نہیں تم ہو وہ اور وہ تم نہیں ہو

مگر ان کو اپنے میں پایا کرو تم

یہاں کون پھر آئے گا آگئے بس

وہاں جانے کا آج سودا کرو تم

جسے تم سمجھتے ہو وہ وہ ہی کب ہے

کوئی اس سے ظاہر ہے دیکھا کرو تم

گدا اور شہ اک نہیں ایک سے ہیں

حقیقت کو ہر اک کی سمجھا کرو تم

فقط لن ترانی سے مایوس کیوں ہو

ذرا اینما کا تماشہ کرو تم

کسی آنکھ والے سے بینائی لے کر

حقیقت کا ہرجا نظارا کرو تم

یہ عالم ہے کیا سنیما یار کا ہے

میاں نور کو اس میں دیکھا کرو تم

تم اس میں ہو بے شک وہ تم میں ہے لیکن

کھرے اور کھوٹے کو پرکھا کرو تم

پھر اپنی ہی صورت میں دیکھو گے لیکن

انہیں شکل غوثیؔ میں دیکھا کرو تم

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے