Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نظر میں بس گئی جب سے وہ شکل جان جاں اپنی

غوثی شاہ

نظر میں بس گئی جب سے وہ شکل جان جاں اپنی

غوثی شاہ

MORE BYغوثی شاہ

    نظر میں بس گئی جب سے وہ شکل جان جاں اپنی

    نظر آتی ہے ہستی صاف یہ وہم و گماں اپنی

    جہاں سب ڈھونڈتے ہیں ہم نہیں پاتے ہیں اپنے کو

    خدا جانے کہ ہستی چھپ گئی جا کر کہاں اپنی

    وہ با نام و نشاں با وصف بے نام و نشاں کے ہیں

    حقیقت میں تو نکلی ذات بے نام و نشاں اپنی

    چھپے جتنا ہم اتنی انگلیاں اٹھیں طرف اپنی

    تماشہ دیکھیے گھر گھر ہے اب تو داستاں اپنی

    ہر اک عنوان سے ہر ایک لب پر ذکر ہے اپنا

    عجب یہ باعث شہرت ہوئیں گمنامیاں اپنی

    خلیفہ خلق کے ہم ہم ہی مسجود ملک ٹھہرے

    بحمداللہ ثنا دیکھو یہاں اپنی وہاں اپنی

    دل مجنوں میں ہے لیلیٰ بتاتا ہے وہ محمل کو

    وہ کیا جانے جو بھولے راہ خود ہی کارواں اپنی

    جسے ہم ڈھونڈنے نکلے تھے آخر ہم میں وہ نکلے

    بڑی مدت میں آخر حل ہوئی یہ چیستاں اپنی

    ہم اپنے آپ کو کیا کھوئے غوثیؔ ہم ہی ہاتھ آئے

    نظر آئی وہی صورت عیاں اپنی نہاں اپنی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے