میں خود کو دیکھتا ہوں میں ہوں تو سب جہاں ہے
میں خود کو دیکھتا ہوں میں ہوں تو سب جہاں ہے
جو میں نہ ہوں تو عالم یہ خیال ہے گماں ہے
مجھے کوئی جانے گا کیا مجھے میں ہی جانتا ہوں
مری میں میں ہوں دائم مرا لا مکاں مکاں ہے
میں وجود دوسرا ہوں میں نمود دو جہاں ہوں
میں نشان بے نشاں ہوں مرا بے نشاں نشاں ہے
میں ظہور نور حق ہوں میں شہود عبدیت ہوں
میں وہ ہوں کہ سر مولا مری ذات سے عیاں ہے
مرا جز مرے کوئی بھی نہ حجاب دوسرا ہے
مری ذات ہی عیاں ہے مری ذات ہی نہاں ہے
میں کسے بتاؤں کیا ہوں میں خدا ہوں یا ہوں بندہ
کہ صفات عبد و رب کا مری ذات میں نشاں ہے
مری میں وہ میں نہیں ہے جو جہان کہہ رہا ہے
مری میں وہ میں ہے جس سے یہ نمائش جہاں ہے
جو میں آپ کو بھلایا تو پھر آپ ہاتھ آیا
کسی اور کو نہ پایا یہ وصال کا بیاں ہے
مری میں کا راز غوثیؔ کوئی مجھ سے آ کے پوچھے
مری میں کی شان کیا ہے مری میں میں کیا نہاں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.