Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

میں خود کو دیکھتا ہوں میں ہوں تو سب جہاں ہے

غوثی شاہ

میں خود کو دیکھتا ہوں میں ہوں تو سب جہاں ہے

غوثی شاہ

میں خود کو دیکھتا ہوں میں ہوں تو سب جہاں ہے

جو میں نہ ہوں تو عالم یہ خیال ہے گماں ہے

مجھے کوئی جانے گا کیا مجھے میں ہی جانتا ہوں

مری میں میں ہوں دائم مرا لا مکاں مکاں ہے

میں وجود دوسرا ہوں میں نمود دو جہاں ہوں

میں نشان بے نشاں ہوں مرا بے نشاں نشاں ہے

میں ظہور نور حق ہوں میں شہود عبدیت ہوں

میں وہ ہوں کہ سر مولا مری ذات سے عیاں ہے

مرا جز مرے کوئی بھی نہ حجاب دوسرا ہے

مری ذات ہی عیاں ہے مری ذات ہی نہاں ہے

میں کسے بتاؤں کیا ہوں میں خدا ہوں یا ہوں بندہ

کہ صفات عبد و رب کا مری ذات میں نشاں ہے

مری میں وہ میں نہیں ہے جو جہان کہہ رہا ہے

مری میں وہ میں ہے جس سے یہ نمائش جہاں ہے

جو میں آپ کو بھلایا تو پھر آپ ہاتھ آیا

کسی اور کو نہ پایا یہ وصال کا بیاں ہے

مری میں کا راز غوثیؔ کوئی مجھ سے آ کے پوچھے

مری میں کی شان کیا ہے مری میں میں کیا نہاں ہے

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے