میں ہوں سر حقیقت لا مکاں ہے خاص گھر میرا
میں ہوں سر حقیقت لا مکاں ہے خاص گھر میرا
مگر ہے عشق میں اس وقت پھیرا در بدر میرا
دو عالم ہوں دو عالم میں ہوں دو عالم پہ چھایا ہوں
میں ہر جا ہوں ہر اک صورت ہر اک جا ہے گزر میرا
مرے اجمال کی تفصیل ہے سب دونوں عالم میں
کہیں سورج مرا جلوہ کہیں نقشہ قمر میرا
تماشہ ہوں تماشے میں ہوں اور خود ہوں تماشا گر
میں خود ہی دنگ رہتا ہوں تماشہ دیکھ کر میرا
حقیقت میں حقیقت میری کیا ہے اک حقیقت ہے
ادھر بے چونی ہے نقشہ ہے با چونی ادھر میرا
میں لفظ کن ہوں اور پھر لفظ کن کی خود حقیقت ہوں
میں صوت سرمدی ہوں شور ہے آٹھوں پہر میرا
کوئی آگہ نہیں اسرار سے میرے حقیقت میں
جو دیکھی شکل و صورت نام رکھا ہے بشر میرا
حقایق میں نہیں باتیں مری تقلید کی رو سے
محقق ہوں حقیقت کے بیاں میں ہے ہنر میرا
جسے چشم خدا بیں ہو حقیقت کو مری دیکھے
مصاحب ہوں خدا کا غلغلہ ہے اوج پر میرا
محمدؐ ہوں کہیں شکل عرب میں عین رب ہو کر
کہیں تفصیل میں ہے حال پھر شکل دگر میرا
نہیں ہوں میں نہیں ہوں کچھ نہیں مجھ میں نہیں ہوں میں
جو کچھ ہے بس وہی ہے نام ہے غوثیؔ مگر میرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.