Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

میں نے جو آئینے میں اپنا تجلیٰ دیکھا

غوثی شاہ

میں نے جو آئینے میں اپنا تجلیٰ دیکھا

غوثی شاہ

MORE BYغوثی شاہ

    میں نے جو آئینے میں اپنا تجلیٰ دیکھا

    جب کچھ آئینے کی حیرت کا تماشہ دیکھا

    مجھ سے چھپتا ہے تو کیا ہاں تجھے دیکھا دیکھا

    تو نے جس شکل سے جلوہ کیا ویسا دیکھا

    رات دن صفحۂ ہستی کا مٹاتا ہوں نقش

    جب سے عالم فانی کا تماشہ دیکھا

    محو ایسا ہوں کہ مجھ کو نہیں خود اپنی خبر

    کیا یہ کانوں نے سنا آنکھوں نے کیا کیا دیکھا

    ہم سے نظروں میں وہ کہتے ہیں کہ ہم تم اک ہیں

    دیکھا دیکھا مری جاں بات کا پردا دیکھا

    مجھ کو ساقی نے پلایا ہے وہ ساغر غوثیؔ

    جس طرف آنکھ اٹھی یار کا جلوا دیکھا

    مأخذ :
    • کتاب : طیبات غوثی (Pg. 61)
    • Author : غوثی شاہ
    • مطبع : اعظم اسٹیم پریس، حیدرآباد (1952)
    • اشاعت : Second

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے