ہم اپنے کو آٹھوں پہر دیکھتے ہیں
ہمیں ہیں ہمیں ہیں جدھر دیکھتے ہیں
شجر میں حجر میں ملک میں بشر میں
ہم اپنے ہی کو جلوہ گر دیکھتے ہیں
مشاہد ہیں رخسار و گیسو کے اپنے
یہی رنگ شام و سحر دیکھتے ہیں
ہمیں کھیل ہے موت کیا زندگی کیا
یہ دونوں کو ہم اپنے گھر دیکھتے ہیں
خودی کو خدا کا کیا آئینہ ہے
خودی میں خدا کا گزر دیکھتے ہیں
ہمیں شکل با چوں ہمیں رنگ بیچوں
ہم اک آن میں دو نظر دیکھتے ہیں
جو کھو کر خودی اپنی خودبیں ہوئے ہیں
کہاں غیر کو اک نظر دیکھتے ہیں
نظر ہیں نظر ہیں نظر ہیں نظر ہیں
ادھر دیکھتے ہیں ادھر دیکھتے ہیں
معمہ ہیں ہم کیا کہیں خود کو غوثیؔ
خدا جس میں ہے وہ بشر دیکھتے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.