یک رنگ ہیں شمع و پروانے کوئی یہ جانے کوئی وہ جانے
یک رنگ ہیں شمع و پروانے کوئی یہ جانے کوئی وہ جانے
ہیں دونوں حسن کے دیوانے کوئی یہ جانے کوئی وہ جانے
دونوں میں بحسب ذوق نظر فطرت کی بہاریں رقصاں ہیں
گل زار ہوں یا ہوں ویرانے کوئی یہ جانے کوئی وہ جانے
بت خانے میں کوئی ناظر ہو یا جا کے حرم میں حاضر ہو
جلووں کے ہیں دونوں کاشانے کوئی یہ جانے کوئی وہ جانے
ہیں ایک کو گیسو وجہ سکوں اور ایک کو ہیں پیغام جنوں
ہشیار ہوں یا ہوں دیوانے کوئی یہ جانے کوئی وہ جانے
نظر یہ شیخ و برہمن سے تاسیس کفر و ایماں ہے
یہ کعبہ ہے یہ ہیں بت خانے کوئی یہ جانے کوئی وہ جانے
جو شعلے غم کے بھڑکے ہیں ان کی بھی عجب نوعیت ہے
گہ شمع ہیں گاہے پروانے کوئی یہ جانے کوئی وہ جانے
ہے جوش موج خوں دل میں یا بادۂ ناب کی تابش ہے
رنگیں ہیں شفق کے پیمانے کوئی یہ جانے کوئی وہ جانے
آئینۂ وحدت پیش نظر گہہ عکس جمال صفت گر
ہیں دل کے عجب حیرت خانے کوئی یہ جانے کوئی وہ جانے
رہتا ہے غبارؔ آوارہ دیر اور حرم کا نظارہ
ان کے ہیں نرالے کاشانے کوئی یہ جانے کوئی وہ جانے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد چودہویں (Pg. 259)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.