چاہنے والوں سے اپنے یوں خفا تم کیوں ہوئے
چاہنے والوں سے اپنے یوں خفا تم کیوں ہوئے
دشمن جانئ ارباب وفا تم کیوں ہوئے
دل دیا گر اس کو ہم نے مت ملامت کر ہمیں
ان سے کہہ ناصح کہ ایسے دل ربا تم کیوں ہوئے
سارے خط شوق میں میں نے یہی رو رو لکھا
ہائے صاحب کیا کیا تم نے جدا تم کیوں ہوئے
سرد مہری نے تمہاری یہ ستم تازہ کیا
میرے ہوتے غیر پر گرم جفا تم کیوں ہوئے
میری ہی مخصوص ہوتی کاش یہ بے پردگی
خاص رہنا تھا عموماً خود نما تم کیوں ہوئے
مورد رحمت تو اے راسخؔ خراباتی ہی ہیں
مے سے توبہ تم نے کیوں کی پارسا تم کیوں ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.