Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

چاہنے والوں سے اپنے یوں خفا تم کیوں ہوئے

غلام علی راسخؔ

چاہنے والوں سے اپنے یوں خفا تم کیوں ہوئے

غلام علی راسخؔ

MORE BYغلام علی راسخؔ

    چاہنے والوں سے اپنے یوں خفا تم کیوں ہوئے

    دشمن جانئ ارباب وفا تم کیوں ہوئے

    دل دیا گر اس کو ہم نے مت ملامت کر ہمیں

    ان سے کہہ ناصح کہ ایسے دل ربا تم کیوں ہوئے

    سارے خط شوق میں میں نے یہی رو رو لکھا

    ہائے صاحب کیا کیا تم نے جدا تم کیوں ہوئے

    سرد مہری نے تمہاری یہ ستم تازہ کیا

    میرے ہوتے غیر پر گرم جفا تم کیوں ہوئے

    میری ہی مخصوص ہوتی کاش یہ بے پردگی

    خاص رہنا تھا عموماً خود نما تم کیوں ہوئے

    مورد رحمت تو اے راسخؔ خراباتی ہی ہیں

    مے سے توبہ تم نے کیوں کی پارسا تم کیوں ہوئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے