Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اک پری چہرہ نے دیوانہ بنایا ہے مجھے

غلام علی راسخؔ

اک پری چہرہ نے دیوانہ بنایا ہے مجھے

غلام علی راسخؔ

MORE BYغلام علی راسخؔ

    اک پری چہرہ نے دیوانہ بنایا ہے مجھے

    کچھ عجب ہوش ربا جلوہ دکھایا ہے مجھے

    سر بازار وجود آپ سے آیا نہیں میں

    جلوہ دکھلانے کو اپنا کوئی لایا ہے مجھے

    شکر صد شکر کہ بازیچۂ معشوق ہوا

    گہ بگاڑا ہے مجھے گاہ بنایا ہے مجھے

    عشق میں اس رخ خنداں کا ہنسی سمجھا تھا

    سو اسی واسطے یوں ان نے رلایا ہے مجھے

    اوج دولت سے سوئے پستئ فقر آیا ہوں

    چرخ نے آہ بلندی سے گرایا ہے مجھے

    ورق آب زدہ سا ہے مرا نسخۂ عمر

    صفحۂ ہستی سے جوں حرف مٹایا ہے مجھے

    محو ایسا ہوں کہ سمجھا نہیں جاتا کیا ہوں

    کثرت حادثہ نے بسکہ مٹایا ہے مجھے

    گرچہ ظاہر میں سلامت ہوں پہ ہوں راکھ کا ڈھیر

    آتش عشق نے پردہ میں جلایا ہے مجھے

    خوبئ فرش سمو راد تری ہے جی سے راسخؔ

    خاک پر بیٹھنا جب سے کہ خوش آیا ہے مجھے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے