Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بھٹک مت جو طالب ہے راہ خدا کا

غلام علی راسخؔ

بھٹک مت جو طالب ہے راہ خدا کا

غلام علی راسخؔ

MORE BYغلام علی راسخؔ

    بھٹک مت جو طالب ہے راہ خدا کا

    تجھی میں تو جلوہ ہے اس خود نما کا

    بہ رغبت نشیب و فراز اس کے طے کر

    اگر ہے تو سالک طریق رضا کا

    بنا آپ کو خاک تا صاف ہو دل

    سبب ہے غبار آئینہ کی صفا کا

    گنہ جان یہ طاعت ناقص اپنی

    مقر دل میں رہ اپنے جرم و خطا کا

    بلد عشق کو کر کہ منزل رساں ہے

    تو پیر و ہوا س مرشد رہ نما کا

    بقا چاہتا ہے اگر بعد مردن

    تو صرف اطاعت ہو اہل فنا کا

    بہت رو کہ یہ جوش اشک ندامت

    ہے کفارہ تیری نماز ریا کا

    بتدریج اس سے رہا آپ کو کر

    بڑا دام ہے دام حرص و ہوا کا

    بری اول آخر سے ہے ذات اس کی

    سے دخل وہاں ابتدا انتہا کا

    ارادت کی نسبت ہے راسخ کو اس سے

    شرف جو ہوا زمرۂ اؤلیا کا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے