میری حسرتیں دل میں گھبراتیاں ہیں
میری حسرتیں دل میں گھبراتیاں ہیں
نکلنے کی راہیں نہیں پاتیاں ہیں
تیری مست آنکھوں کی یہ پتلیاں تو
تماشا قیامت کا دکھلاتیاں ہیں
ادھر بدلیاں ہیں ادھر میری آنکھیں
وہ پانی تو یہ اشک برساتیاں ہیں
خدارا بتا دیں تو ٹک ہم کو سانسیں
کہاں آتیاں ہیں کہاں جاتیاں ہیں
نہیں جو کہ تیر بلا کا نشانہ
فقط اہل دل ہی کی وہ چھاتیاں ہیں
موا جائے سجادؔ ہے جن کے غم میں
وہ شکلیں نگاہوں میں کیوں آتیاں ہیں
- کتاب : Al-Mujeeb, Phulwari Sharif (Pg. 12)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.