گلا کیا کروں اے فلک بتا مرے حق میں جب یہ جہاں نہیں
گلا کیا کروں اے فلک بتا مرے حق میں جب یہ جہاں نہیں
کہوں کیسے حال دل ان سے میں مری ہلتی تک یہ زباں نہیں
یہ بھنور ہیں بہر حیات کے میں ہوں خستہ حال و شکستہ دل
مری ڈگمگاتی ہے ناؤ اب کہیں ملتا مجھ کو کراں نہیں
تجھے ڈھونڈوں بھی تو کہاں کہ جب ہوں میں خود ہی ظلمت یاس میں
مجھے بزم ہستی میں مل سکا تیرے نقش پا کا نشاں نہیں
غم دل ہی میرا نکال دو مری زندگی سے جو تم اگر
تو وہ داستاں ہی کچھ اور ہے مرے حال دل کا بیاں نہیں
میں سناؤں کس کو یہ حال دل میں دکھاؤں کس کو یہ درد و غم
میں ہوں ایسی حالت زار میں کہ خود اپنا مجھ کو گماں نہیں
نہیں گیت بادہ و جام کے یہاں اور ہی کوئی بات ہے
کہ میں جس بلا میں ہوں مبتلا وہ بلائے عشق بتاں نہیں
تو ہے ذرہ ذرہ میں ضو فشاں نہیں ملتا پھر بھی کہیں نشاں
کوئی شغلؔ اب یہ بتائے کیا تو کہاں ہے اور کہاں نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.