Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

گلا کیا کروں اے فلک بتا مرے حق میں جب یہ جہاں نہیں

گوربچن سنگھ دیال

گلا کیا کروں اے فلک بتا مرے حق میں جب یہ جہاں نہیں

گوربچن سنگھ دیال

MORE BYگوربچن سنگھ دیال

    گلا کیا کروں اے فلک بتا مرے حق میں جب یہ جہاں نہیں

    کہوں کیسے حال دل ان سے میں مری ہلتی تک یہ زباں نہیں

    یہ بھنور ہیں بہر حیات کے میں ہوں خستہ حال و شکستہ دل

    مری ڈگمگاتی ہے ناؤ اب کہیں ملتا مجھ کو کراں نہیں

    تجھے ڈھونڈوں بھی تو کہاں کہ جب ہوں میں خود ہی ظلمت یاس میں

    مجھے بزم ہستی میں مل سکا تیرے نقش پا کا نشاں نہیں

    غم دل ہی میرا نکال دو مری زندگی سے جو تم اگر

    تو وہ داستاں ہی کچھ اور ہے مرے حال دل کا بیاں نہیں

    میں سناؤں کس کو یہ حال دل میں دکھاؤں کس کو یہ درد و غم

    میں ہوں ایسی حالت زار میں کہ خود اپنا مجھ کو گماں نہیں

    نہیں گیت بادہ و جام کے یہاں اور ہی کوئی بات ہے

    کہ میں جس بلا میں ہوں مبتلا وہ بلائے عشق بتاں نہیں

    تو ہے ذرہ ذرہ میں ضو فشاں نہیں ملتا پھر بھی کہیں نشاں

    کوئی شغلؔ اب یہ بتائے کیا تو کہاں ہے اور کہاں نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے