Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

گو اہل وفا سے وہ ستم گر نہیں ملتا

شاہ اکبر داناپوری

گو اہل وفا سے وہ ستم گر نہیں ملتا

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    گو اہل وفا سے وہ ستم گر نہیں ملتا

    یہ شکر ہے غیروں سے بھی اکثر نہیں ملتا

    یہ خم نہیں ملتا ہے یہ جوہر نہیں ملتا

    ابرو سے تمہارے کوئی خنجر نہیں ملتا

    اب بار ہے سر دوش پر اے شوق شہادت

    لللہ بتا دے وہ ستمگر نہیں ملتا

    دل کیا ہے جو اس زلف سے جا کر پلٹ آئے

    انسان اسی کوچہ میں کھو کر نہیں ملتا

    جب تک نہ ملے وہ تو کوئی کیا اسے پائے

    حیرت کی تو یہ بات ہے مل کر نہیں ملتا

    کیا کہتے ہیں ممکن نہیں اللہ کا ملنا

    تم ڈھونڈ کے دیکھو بھی تو کیوں کر نہیں ملتا

    ہاتھ آئے گا کس طرح سے وہ گوہر یکتا

    دریائے محبت کا شناور نہیں ملتا

    ملتے ہیں کہیں کھوئے ہوئے راہ طلب کے

    ہم ڈھونڈ رہے ہیں ہمیں اکبرؔ نہیں ملتا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے