Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دعائیں مانگی ہیں مدتوں تک جھکا کے سر ہاتھ اٹھا اٹھا کر

گویا ملیح آبادی

دعائیں مانگی ہیں مدتوں تک جھکا کے سر ہاتھ اٹھا اٹھا کر

گویا ملیح آبادی

MORE BYگویا ملیح آبادی

    دعائیں مانگی ہیں مدتوں تک جھکا کے سر ہاتھ اٹھا اٹھا کر

    ہوا ہوں تب میں بتوں کا بندہ خدا خدا کر خدا خدا کر

    دکھایا وحدت نے اپنا جلوہ دوئی کا پردہ اٹھا اٹھا کر

    کروں میں سجدہ بتوں کے آگے تو اے برہمن خدا خدا کر

    کبھی مرے دل سے کرتی ہیں بل کبھی یہ شانے سے ہیں الجھتی

    غرض کہ زلفوں کو تو نے ظالم بگاڑا ہے سر چڑھا چڑھا کر

    گناہ کرتا ہے برملا تو کسی سے کرتا نہیں حیا تو

    خدا کو کیا منہ دکھائے گا تو ذرا تو اے بے حیا حیا کر

    کیا ہے پوشیدہ عشق ہم نے کسی سے در پردہ ہے محبت

    پڑے ہوئے بستر الم پر جو روتے ہیں منہ چھپا چھپا کر

    ترا سا قد بن سکا نہ ہرگز تری سی صورت نہ بن سکی پھر

    اگرچہ صانع نے لاکھوں نقشے بگاڑ ڈالے بنا بنا کر

    گئی ہے گویا شبِ جوانی اب آن پہنچی ہے صبح پیری

    بہت سی کی تو نے بت پرستی بس اب تو دو دن خدا خدا کر

    مأخذ :
    • کتاب : Asli Guldasta-e-Qawwali (Pg. 9)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے