Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آئے وہ بن سنور کے بہاروں کے درمیاں

غفران اشرفی

آئے وہ بن سنور کے بہاروں کے درمیاں

غفران اشرفی

MORE BYغفران اشرفی

    آئے وہ بن سنور کے بہاروں کے درمیاں

    جیسے محیط چاند ہو تاروں کے درمیاں

    کس نے ہماری لاش کو منزل پہ لا دیا

    آئی تھی جب کہ موت غباروں کے درمیاں

    ساحل پہ آکے ڈوب گئی کشتیٔ حیات

    غرقاب جو نہ ہو سکی دھاروں کے درمیاں

    میں بھی تو کھل رہا ہوں اسی طرح دوستو

    جیسے کوئی گلاب ہو خاروں کے درمیاں

    میری بھی تو مثال ہے شمع سے کم نہیں

    جلتا ہوں بے سہارا سہاروں کے درمیاں

    حیرتؔ دماغ عرش بریں پر پہنچ گیا

    دیکھا جو خود کو چاند ستاروں کے درمیاں

    مأخذ :
    • کتاب : سخنوارن وطن (Pg. 193)
    • Author : ریاض گیاوی
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے