Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دکھا کر مجھ کو چشم مست مستانہ بنا ڈالا

آفاق بنارسی

دکھا کر مجھ کو چشم مست مستانہ بنا ڈالا

آفاق بنارسی

MORE BYآفاق بنارسی

    دکھا کر مجھ کو چشم مست مستانہ بنا ڈالا

    پلا کر آج ساقی تو نے دیوانہ بنا ڈالا

    قیام یاد خوباں کو ترقی دے خدا اس نے

    مرے اجڑے ہوئے دل کو پری خانہ بنا ڈالا

    دل صد چاک‌ میرا تھا بھلا کس کام کے قابل

    مگر اک شوخ نے لے کر اسے شانا بنا ڈالا

    ضرر پہنچا نہ مے خانے کو کچھ سنگ حوادث سے

    اگر ٹوٹی کوئی بوتل تو پیمانہ بنا ڈالا

    غضب جادو بھری ہوتی ہیں آنکھیں حسن والوں کی

    نظر جس سے ملائی اس کو دیوانہ بنا ڈالا

    تمنا وصل کی دل سے جو نکلی یہ خیال آیا

    کہ اک آباد گھر کو ہائے ویرانہ بنا ڈالا

    وہ میکش ہوں کہ ہر دم شیشہ و ساغر ہے ساتھ اپنے

    جہاں بیٹھا وہیں پر ایک مے خانہ بنا ڈالا

    خیال بادہ نوشی فرقت ساقی میں جب آیا

    بنایا دل کو خم آنکھوں کو پیمانہ بنا ڈالا

    خدا کے فضل سے آفاق تھا فرزانہ و عاقل

    نوازش کی بتوں نے اس کو دیوانہ بنا ڈالا

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش حصہ سوئم (Pg. 55)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے