Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

غرور الفت کی طرز نازش عجب کرشمے دکھا رہی ہے

مضطر خیرآبادی

غرور الفت کی طرز نازش عجب کرشمے دکھا رہی ہے

مضطر خیرآبادی

MORE BYمضطر خیرآبادی

    غرور الفت کی طرز نازش عجب کرشمے دکھا رہی ہے

    ہماری روٹھی ہوئی نظر کو تری تجلی منا رہی ہے

    وہ طور والی تری تجلی غضب کی گرمی دکھا رہی ہے

    وہاں تو پتھر جلا دیے تھے یہاں کلیجہ جلا رہی ہے

    مرے نشیمن میں شان قدرت کے سارے اسباب ہیں مہیا

    ہوا صفائی پہ ہے مقرر چراغ بجلی جلا رہی ہے

    نہ اس کے دامن سے میں ہی الجھا نہ میرے دامن سے یہ بھی اٹکی

    ہوا سے میرا بگاڑ کیا ہے جو شمع تربت بجھا رہی ہے

    فرشتے آئے اگر لحد میں تو صاف کہہ دوں گا راستہ لو

    جب اس کی چاہت میں جان دے دی تو بات کہنے کی کیا رہی ہے

    جمال قدرت مجھی کو دے دے کہ میں کلیجے کی چوٹ سیکوں

    کلیم کے گھر میں رکھے رکھے وہ آگ اب کیا بنا رہی ہے

    تو اے محبت گواہ رہنا کہ تیرے مضطرؔ کو وقت آخر

    خیال ترک خودی رہا ہے تو دل میں یاد خدا رہی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 77)
    • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے