حاصل عشق غم دل کے سوا کچھ بھی نہیں
حاصل عشق غم دل کے سوا کچھ بھی نہیں
اور اگر ہے تو سب ان کا ہے مرا کچھ بھی نہیں
جس پہ بنیاد تمنا کی رکھی ہے دل نے
ان کے انداز تخاطب کے سوا کچھ بھی نہیں
کر دیا مست میری جرأت رندی نے مجھے
ورنہ تیرے لب رنگیں کا مزا کچھ بھی نہیں
جو خدا دے تو بڑی چیز ہے احساس جمال
لیکن اس راہ میں ٹھوکر کے سوا کچھ بھی نہیں
میں نہ دیکھوں تو ترے حسن کی قیمت کیا ہے
میں نہ تڑپوں تو یہ انداز جفا کچھ بھی نہیں
اس ادا سے مجھے برباد کیا ہے اس نے
کہ گیا کچھ بھی نہیں اور رہا کچھ بھی نہیں
وقت کے ساتھ بدل جاتی ہے دنیا میکشؔ
جس پہ ہم جیتے تھے وہ عہد وفا کچھ بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.