Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حاصل عشق غم دل کے سوا کچھ بھی نہیں

میکش اکبرآبادی

حاصل عشق غم دل کے سوا کچھ بھی نہیں

میکش اکبرآبادی

MORE BYمیکش اکبرآبادی

    حاصل عشق غم دل کے سوا کچھ بھی نہیں

    اور اگر ہے تو سب ان کا ہے مرا کچھ بھی نہیں

    جس پہ بنیاد تمنا کی رکھی ہے دل نے

    ان کے انداز تخاطب کے سوا کچھ بھی نہیں

    کر دیا مست میری جرأت رندی نے مجھے

    ورنہ تیرے لب رنگیں کا مزا کچھ بھی نہیں

    جو خدا دے تو بڑی چیز ہے احساس جمال

    لیکن اس راہ میں ٹھوکر کے سوا کچھ بھی نہیں

    میں نہ دیکھوں تو ترے حسن کی قیمت کیا ہے

    میں نہ تڑپوں تو یہ انداز جفا کچھ بھی نہیں

    اس ادا سے مجھے برباد کیا ہے اس نے

    کہ گیا کچھ بھی نہیں اور رہا کچھ بھی نہیں

    وقت کے ساتھ بدل جاتی ہے دنیا میکشؔ

    جس پہ ہم جیتے تھے وہ عہد وفا کچھ بھی نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے