Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حاصل ہے میرے اشک کا حرماں کہیں جسے

صوفی منیری

حاصل ہے میرے اشک کا حرماں کہیں جسے

صوفی منیری

MORE BYصوفی منیری

    حاصل ہے میرے اشک کا حرماں کہیں جسے

    سایہ ہے وہ مرا شب ہجراں کہیں جسے

    اے رشک مہر جلوہ ترا ہے نگاہ سوز

    پردہ ترا ہے عارض تاباں کہیں جسے

    مجھ کو کہ مدتوں پہ قفس سے رہا ہوا

    صبح وطن ہے شام غریباں کہیں جسے

    خوگر ہوں مشکلوں کا امید وصال میں

    دشوار مجھ پہ ہے وہی آساں کہیں جسے

    خوش ہوں جنوں سے کہ وہ کرتے ہیں التفات

    ہے صبح عید چاک گریباں کہیں جسے

    سعی طلب میں سرمہ کروں چشم شوق کا

    وہ اک کف غبار بیاباں کہیں جسے

    جلوہ کو تیرے حشر کا کیوں انتظار ہے

    جلوہ ترا ہے حشر کا ساماں کہیں جسے

    کر غرق بحر عشق کہ کافی نہیں مجھے

    حمام گرم دوزخ سوزاں کہیں جسے

    وہ غم سرشت ہوں کہ ہے عشرت کدہ مرا

    اس سے پرے کہ روضۂ رضواں کہیں جسے

    صوفیؔ بتائے منزل جاناں کی راہ کو

    اب چپ ہے وہ جرس دل نالاں کہیں جسے

    مأخذ :
    • کتاب : بہارمیں اردو کی صوفیانہ شاعری (Pg. 169)
    • Author :محمد طیب ابدالی
    • مطبع : اسرار کریمی پریس الہ آباد (1988)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے