ہاتھ آ جائیں گے دو چار جہاں اور ترے
ہاتھ آ جائیں گے دو چار جہاں اور ترے
بس ذرا وقت سے رفتار زیادہ کر لے
ضبط کی آخری حد پر دل بسمل سے کہا
جاں بہ لب ہے تو ذرا شور شرابہ کر لے
بادلوں سے تری یاری ہے تو کس بات کا ڈر
ایک دریا نے جو کرنا ہے کنارہ کر لے
آنکھ کہتی ہے کہ دیدار ہی کافی ہے مگر
دل یہ کہتا ہے کوئی کام انوکھا کر لے
کون دیکھے گا محبت ہے یہ خالص کتنی
دودھ میں پانی ملا اور زیادہ کر لے
سانپ یادوں کے جو شب بھر مجھے ڈستے ہیں جمالؔ
کاش قبضے میں انہیں کوئی سپیرا کر لے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.