Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہاتھ آ جائیں گے دو چار جہاں اور ترے

حسیب جمال

ہاتھ آ جائیں گے دو چار جہاں اور ترے

حسیب جمال

MORE BYحسیب جمال

    ہاتھ آ جائیں گے دو چار جہاں اور ترے

    بس ذرا وقت سے رفتار زیادہ کر لے

    ضبط کی آخری حد پر دل بسمل سے کہا

    جاں بہ لب ہے تو ذرا شور شرابہ کر لے

    بادلوں سے تری یاری ہے تو کس بات کا ڈر

    ایک دریا نے جو کرنا ہے کنارہ کر لے

    آنکھ کہتی ہے کہ دیدار ہی کافی ہے مگر

    دل یہ کہتا ہے کوئی کام انوکھا کر لے

    کون دیکھے گا محبت ہے یہ خالص کتنی

    دودھ میں پانی ملا اور زیادہ کر لے

    سانپ یادوں کے جو شب بھر مجھے ڈستے ہیں جمالؔ

    کاش قبضے میں انہیں کوئی سپیرا کر لے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے