تمنا ہے کہ دیکھوں آنکھ سے وہ شکل نورانی
تمنا ہے کہ دیکھوں آنکھ سے وہ شکل نورانی
نظر جس شکل نورانی میں آئے شکل یزدانی
پتہ اس کا نہ تھا روح الامیں سے بھی فرشتہ کو
جو کچھ تھا واسطہ اللہ سے حضرت کا روحانی
خدا کی شان تو شان محمد میں نظر آئی
مگر شان محمدؐ دیکھی دنیا بھر میں لا ثانی
تجلی گاہ ہے عرش معلیٰ اس شہہ دیں کا
نظر میں کیا ہو اس کے وقعت تخت سلیمانی
ترا دربار دربار الٰہی کا نمونہ ہے
گداؤں کو ترے دربار سے ملتی ہے سلطانی
عجب کیا ہے شریک عرس ہوں جن و ملک آ کر
کہ ہے عرس و مبارک خواجۂ شاہ سلیمانی
اٹھایا جاؤں مداحوں میں حضرت کے قیامت میں
کیا کرتا ہوں اس امید پر حافظؔ غزل خوانی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.