Sufinama

ہے مقدر میں در یار پہ ساجد ہونا

شاہ اکبر داناپوری

ہے مقدر میں در یار پہ ساجد ہونا

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    ہے مقدر میں در یار پہ ساجد ہونا

    کیا پسند آئے ہمیں عابد و زاہد ہونا

    کعبۂ دل جسے سب کہتے ہیں وہ گھر ہے یہی

    اس مکاں میں ہے ضرور آپ کا وارد ہونا

    او بڑے گھر کے مکیں کعبہ کے مالک داتا

    ہم فقیروں سے بھی کچھ واحد و شاہد ہونا

    جملہ اعداد میں موجود عدد ایک کا ہے

    اسی کثرت سے ہے ثابت ترا واحد ہونا

    مجھ کو ہوتا ہے گماں شاہ رسل پر کچھ اور

    یاد آتا ہے سکندر کا جو قاصد ہونا

    ہم مٹے آپ پر اے جان تو بنے آپ حسیں

    یہ ہمیں نے ہے سکھایا تمہیں شاہد ہونا

    اس کو ممکن ہی نہیں ہے کسی صورت سے شفا

    مرض موت ہے انسان کا حاسد ہونا

    ترے کوچے میں فرشتوں کے بھی پر جلتے ہیں

    کام آئے گا نہ جبریل کا قاصد ہونا

    کبھی منزل پہ نہ پہونچا کوئی بے شرع فقیر

    فرض سالک پہ ہے پابند عقائد ہونا

    راہ کو چھوڑ کے بے راہ نہ ہونا اکبرؔ

    سخت دشوار مقلد کو ہے موجد ہونا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے