Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہے تقاضۂ محبت نہ اٹھے سر آستاں سے

پنڈت نایابؔ وارثی

ہے تقاضۂ محبت نہ اٹھے سر آستاں سے

پنڈت نایابؔ وارثی

MORE BYپنڈت نایابؔ وارثی

    ہے تقاضۂ محبت نہ اٹھے سر آستاں سے

    جہاں عقل تک نہ پہنچے میں گزر گیا وہاں سے

    تو ہے جانشین حیدر تو ہے مرکز سخاوت

    تو نے کس قدر نوازا مجھے لطف بیکراں سے

    مجھے دی ہے اپنی چاہت یہ کرم یہ مہربانی

    میں ادائے شکر تیرا کروں کون سی زباں سے

    وہی خوب جانتا ہے میرا مقصد تمنا

    نہ اٹھائے کوئی چلمن میرے ان کے درمیاں سے

    مجھے جب سے ہو گئی ہے در یار سے محبت

    مجھے دیکھتی ہے دنیا اب نگاہ بد گماں سے

    میں نایابؔ وارثی ہوں کہ سراپا راز الفت

    میرا حال ہوگا ظاہر کبھی مرگ ناگہاں سے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 210)
    • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے