مآل زندگی ہے عشق میں مدہوش ہوجانا
مآل زندگی ہے عشق میں مدہوش ہوجانا
تری آواز سننے کو سراپا گوش ہوجانا
عجب کیا ہے مری ہستی اگر تجھ میں سماجائے
ہے مٹنا قطرے کا دریا سے ہم آغوش ہوجانا
ہزاروں کو ہوا دھوکا مری تصویر پر تیرا
غضب ہے میری ہستی میں ترا روپوش ہوجانا
زمانے سے نرالی ہیں ادائیں تیری اے جاناں
کہ رہنا دل کےاندر آنکھ سے روپوش ہوجانا
کمالِ محویت ہے آپ کی صورت کے دھوکے میں
جہاں کوئی نظر آیا وہیں بے ہوش ہوجانا
تری آئینہ سازی سے اگر چھاجائے یوں حیرتؔ
توکچھ مشکل نہیں عالم کا پھر بے ہوش ہوجانا
- کتاب : Naqsh-e-Hairat (Pg. 51)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.