Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جلوہ آرا کون بے پردہ یہ پردہ پوش ہے

حیرت شاہ وارثی

جلوہ آرا کون بے پردہ یہ پردہ پوش ہے

حیرت شاہ وارثی

MORE BYحیرت شاہ وارثی

    جلوہ آرا کون بے پردہ یہ پردہ پوش ہے

    ذرہ ذرہ بزم ہستی کا جو اب مدہوش ہے

    آپ کی تصویر ہر دم دل سے ہم آغوش ہے

    یعنی وہ بے ہوش ہوں قربان جس پر ہوش ہے

    رحمتوں والے سے ٹکر ہے گنہ گاروں کی آج

    ہم ادھر خاموش ہیں اور وہ ادھر پرجوش ہے

    بے خبر ہونے پہ بھی ہے سارے عالم کی خبر

    ایسی بے ہوشی میں مستانوں کو ایسا ہوش ہے

    ہم بلا نوشوں کی ہمت کو تو اے ساقی نہ پوچھ

    دونوں عالم سر پہ رکھ لے جائیں اتنا جوش ہے

    تہ کو ان گہرائیوں کی پائے کیا غواص عقل

    رود بار عشق کا ہر قطرہ قلزم نوش ہے

    جانے والے پھر انہیں مستی بھری آنکھوں سے دیکھ

    لوگ کہتے ہیں ترے بیمار کو پھر ہوش ہے

    اللہ اللہ اک زمانہ ہے خراب آرزو

    اس نگاہ مست پر صدقے متاع ہوش ہے

    واہ کیا حیرت فزا منظر ہے دل کی بزم کا

    جلوۂ حیراں سے اب حیرتؔ جو ہم آغوش ہے

    حسن والوں میں بھی اب تو ہو رہے ہیں تذکرے

    سن رہے ہیں آج کل حیرتؔ کفن بردوش ہے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 128)
    • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے