دل میں جو رہتے تھے امید کی دنیا ہو کر
دل میں جو رہتے تھے امید کی دنیا ہو کر
وہ چلے جاتے ہیں کیوں داغ تمنا ہو کر
میرا گھر گھر نہیں تم بن یہ سیہ خانہ ہے
اب سیہ خانے میں آ جاؤ اجالا ہو کر
خود بتا دیجئے یہ دن کس کے سہارے پہ کٹیں
آپ جب چھوڑ گئے دل کا سہارا ہو کر
کشتیٔ عمر مری غم کے ہے طوفاں میں گھری
کھینچ لو اب اسے دریا کا کنارا ہو کر
ہوش اڑے جاتے ہیں فرقت میں برنگ حیرتؔ
دل کو آئینہ بنا برق تجلیٰ ہو کر
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 129)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.