Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دل میں جو رہتے تھے امید کی دنیا ہو کر

حیرت شاہ وارثی

دل میں جو رہتے تھے امید کی دنیا ہو کر

حیرت شاہ وارثی

MORE BYحیرت شاہ وارثی

    دل میں جو رہتے تھے امید کی دنیا ہو کر

    وہ چلے جاتے ہیں کیوں داغ تمنا ہو کر

    میرا گھر گھر نہیں تم بن یہ سیہ خانہ ہے

    اب سیہ خانے میں آ جاؤ اجالا ہو کر

    خود بتا دیجئے یہ دن کس کے سہارے پہ کٹیں

    آپ جب چھوڑ گئے دل کا سہارا ہو کر

    کشتیٔ عمر مری غم کے ہے طوفاں میں گھری

    کھینچ لو اب اسے دریا کا کنارا ہو کر

    ہوش اڑے جاتے ہیں فرقت میں برنگ حیرتؔ

    دل کو آئینہ بنا برق تجلیٰ ہو کر

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 129)
    • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے