یہ مسجد مندر مے خانے کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے
یہ مسجد مندر مے خانے کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے
سب جاناں ہیں تیرے کاشانے کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے
اک ہست کا تیرے قائل ہے انکار پہ کوئی مائل ہے
اصلیت لیکن تو جانے کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے
اک خلق میں شامل کرتا ہے اک سب سے اکیلا کہتا ہے
ہیں دونوں تیرے مستانے کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے
کہیں حسن میں جلوہ فرما ہے کہیں آتش عشق میں جلتا ہے
تو کیا ہے کوئی کیا جانے کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے
اک مست الست ہے دیوانہ اک دانا بینا فرزانہ
اک خم سے بھر دو پیمانے کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے
یوں نام کو بلبل گل پر ہے اور شمع پہ مائل پروانہ
ہیں ایک ہی جلوے کے دیوانے کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے
حیرت میں عالم سارا ہے کیا دل میں بھید چھپایا ہے
اک بات ہے سو ہیں افسانے کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے
- کتاب : عکس حیرت (Pg. 89)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.