میں اپنی بے بسی کو ان پہ قرباں کر کے چھوڑوں گا
میں اپنی بے بسی کو ان پہ قرباں کر کے چھوڑوں گا
یہ اپنے درد کا میں اب تو درماں کر کے چھوڑوں گا
یہی گر جوشِ وحدت ہے تو اک دن دیکھے گی دنیا
میں اپنی خانہ ویرانی کا ساماں کر کے چھوڑوں گا
میں ان کے حسن میں خود جذب ہوجاؤں گا مٹ مٹ کر
میں حسن وعشق کے جلوؤں کو یکساں کر کے چھوڑوں گا
اگر یونہی رہی دستِ جنوں کی چیرہ سامانی
تو ہر تارِ رگِ جاں کو گریباں کر کے چھوڑوں گا
انہیں ضد ہے کہ حیرت کا تماشہ ہم بھی دیکھیں گے
اگر ایسا ہے میں بھی ان کو حیراں کر کے چھوڑوں گا
- کتاب : Naqsh-e-Hairat (Pg. 145)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.