تم وعدہ تو کر لیتے ہو ایفا نہیں کرتے
تم وعدہ تو کر لیتے ہو ایفا نہیں کرتے
جو قول کے پابند ہیں ایسا نہیں کرتے
ان سے ستم و جور کا شکوہ نہیں کرتے
شرمندہ ہوں وہ ہم یہ گوارا نہیں کرتے
ناکامی تقدیر سے عاجز ہیں یہاں تک
ہم موت کی بھی اپنی تمنا نہیں کرتے
اب اپنی نگاہوں پہ بھی یہ رشک ہے ہم کو
وہ سامنے ہیں اور نظارا نہیں کرتے
ہادی کا برا حال ہے کیا عشق میں دیکھو
اچھے ہیں جو اچھوں کی تمنا نہیں کرتے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 330)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.