یہ نسیمِ صبح کی اچھی مسیحائی ہوئی
یہ نسیمِ صبح کی اچھی مسیحائی ہوئی
وہ ہوئیں کلیاں شگفتہ تھیں جو مرجھائی ہوئیں
آپ ہی فرمایئے ہم پوچھتے ہیں آپ سے
غیر کی چوکھٹ پہ کب اپنی جبیں سائی ہوئی
داور محشر کے آگے جمع ہیں سب داد خواہ
ہے قیامت میں قیامت اک نئی آئی ہوئی
وعدۂ دیدار کا مجھ کو یقیں آتا نہیں
دل سے یہ کہتی ہوئی رخصت شکیبائی ہوئی
ہم گنہگاروں کی خاطر روز محشر اے نظرؔ
کیوں نہ رحمت کی گھٹا ہو ہر طرف چھائی ہوئی
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد پانچویں (Pg. 310)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.