ہم اپنے میں تم کو صنم دیکھتے ہیں
ہم اپنے میں تم کو صنم دیکھتے ہیں
سراپا تمہیں تم کو ہم دیکھتے ہیں
کچھ اپنے ہی کو تم میں گم شد نہ پایا
تمہیں بھی تو اپنے میں ہم دیکھتے ہیں
تڑپ کر یہ دلبر میں رہ جاتا ہے
پریشاں جو زلف الم دیکھتے ہیں
مئے مہر میں تیری بے خود ہیں ہم
خم دل میں جوش کرم دیکھتے ہیں
دوئی سے جو وا چشم حیرت ہوئی
تو ایں آں کو بھی کالعدم دیکھتے ہیں
ہر اک شے میں ہو اور ہر حال میں
نہ ہو جس میں تم وہ عدم دکھتے ہیں
تن و جان و دل جملہ حرکات میں
مرے دل ربا تم کو ہم دیکھتے ہیں
کہوں کیا میں مرداںؔ نہیں جائے گفت
جو ملنے سے ان کے یہ ہم دیکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.