Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

غم جگر شکن و درد جاں ستاں دیکھا

میر محمد بیدار

غم جگر شکن و درد جاں ستاں دیکھا

میر محمد بیدار

MORE BYمیر محمد بیدار

    غم جگر شکن و درد جاں ستاں دیکھا

    تمہارے عشق میں کیا کیا نہ مہرباں دیکھا

    ہر ایک مجلس خوباں میں دل ستاں دیکھا

    نہ کوئی تجھ سا پر اے آفت جہاں دیکھا

    میں وہ اسیر ہوں جن نے کہ داغ یاس سوا

    نہ سیر لالہ ستاں کی نہ گلستاں دیکھا

    جس آنکھ میں نہ سماتی تھی بوند آنسو کی

    اب اس نے غم میں ترے سیل خوں رواں دیکھا

    نہ کوہ کن نے وہ دیکھا کبھی نہ مجنوں نے

    تمہارے عشق میں جو ہم نے اے بتاں دیکھا

    ہزار گرچہ ہیں بیمار تیری آنکھوں کے

    پر ان میں کوئی بھلا مجھ سا ناتواں دیکھا

    میں وہ مریض ہوں پیارے کہ جن نے مدت سے

    سوائے درد نہ آرام یک زماں دیکھا

    کیا سوال میں بیدارؔ سے کہ اے مہجور

    کبھی بھی تو نے بھلا وصل دل ستاں دیکھا

    مفارقت ہی میں کیا عمر کھوئی میری طرح

    کہ عشق میں دل غمگیں نہ شادماں دیکھا

    یہ سن کے رونے لگا اور بعد رونے کے

    کہا نہ پوچھو جو کچھ میں نے اے میاں دیکھا

    فراق یار جفائے شماتت اعدا

    غم دل و ستم پند ناصحاں دیکھا

    نہ پائی ذرہ بھی اس اشک گرم کی تاثیر

    نہ ایک دم اثر نالہ و فغاں دیکھا

    جہاں میں وصل ہے سنتا ہوں مدتوں سے ولیک

    سوائے نام نہ اس کا کہیں نشاں دیکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے