Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہم نے کی ہے توبہ اور دھومیں مچاتی ہے بہار

مرزا مظہر جان جاناں

ہم نے کی ہے توبہ اور دھومیں مچاتی ہے بہار

مرزا مظہر جان جاناں

MORE BYمرزا مظہر جان جاناں

    ہم نے کی ہے توبہ اور دھومیں مچاتی ہے بہار

    ہائے بس چلتا نہیں کیا مفت جاتی ہے بہار

    لالۂ گل نے ہماری خاک پر ڈالا ہے شور

    کیا قیامت ہے موؤں کو بھی ستاتی ہے بہار

    شاخ گل ہلتی نہیں یہ بلبلوں کو باغ میں

    ہاتھ اپنے کے اشارے سے بلاتی ہے بہار

    ہم گرفتاروں کو اب کیا کام ہے گلشن سے لیک

    جی نکل جاتا ہے جب سنتے ہیں آتی ہے بہار

    نرگس و گل کی کھلی جاتی ہیں کلیاں دیکھو سب

    پھر بھی انہی خوابیدہ فتنوں کو جگاتی ہے بہار

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے