Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہم اس بزم میں مہماں جا رہے ہیں

جگرؔ وارثی

ہم اس بزم میں مہماں جا رہے ہیں

جگرؔ وارثی

MORE BYجگرؔ وارثی

    ہم اس بزم میں مہماں جا رہے ہیں

    بلایا ہے کس نے کہاں جا رہے ہیں

    اٹھے ہیں جو خوش خوش کوئی ان سے پوچھے

    وہ دفنا کے ہم کو کہاں جا رہے ہیں

    مرے بعد اتنا خیال ان کو آیا

    مٹانے لحد کا نشاں جا رہے ہیں

    عدم کو جانے والے عدم کو سدھارے

    کسی سے نہ پوچھا کہاں جا ہے ہیں

    خدا ہی پہنچائے ان کو تو پہنچیں

    عدم کو تیرے ناتواں جا رہے ہیں

    مجھے در سے اٹھوا کے کہتے ہیں ہنس کر

    کوئی ان سے پوچھے کہاں جا رہے ہیں

    بڑے لطف سے ہم چلے ہیں قفس کو

    لیے دوش پر آشیاں جا رہے ہیں

    کسی نے نہ اے موت ہم کو بتایا

    کہاں سے ہم آئے کہاں جا رہے ہیں

    خجل ہوں گے مے خانے میں شیخ صاحب

    مرے ساتھ حضرت کہاں جا رہے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 217)
    • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے