ہمیں آیا اگر کچھ ذوق اپنی خود نمائی کا
دلچسپ معلومات
(ماہنامہ ’’صحیفۂ وارث‘‘جمادی الاول ۱۳۳۶ ھ دیویٰ شریف
ہمیں آیا اگر کچھ ذوق اپنی خود نمائی کا
پکار اٹھے گا خود ہی ناز اس کی کبریائی کا
مزہ میں دم بھرا وارث کی سچی آشنائی کا
یہ کیا معلوم تھا ہم کو کہ غم ہوگا جدائی کا
خدا سمجھے تجھے ناصح ملامت پر ملامت کی
کیا آخر کو تو نے فاش پردہ پارسائی کا
تمہاری چشم پر فتنہ کے یہ سارے کرشمہ ہیں
چرا لائے کسی کا دل مرض ہے دل ربائی کا
فلک خود پیر ہے گردش ستائے آپ ہی اس کو
اسی سے آہ کو شکوہ ہے اپنی نارسائی کا
دکھا دو جلوۂ وارث کہ ہم مشتاق مرتے ہیں
اگر کچھ بھی تمہیں دعویٰ ہے اپنی خود نمائی کا
کیا کرتے ہیں کافر اور مومن وارثی سجدہ
فداؔ کس آنکھ سے دیکھیں تماشہ ہے خدائی کا
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 227)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.