Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہمیں زمانہ ہوا اُن سے دل لگائے ہوئے

شاہ اکبر داناپوری

ہمیں زمانہ ہوا اُن سے دل لگائے ہوئے

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    ہمیں زمانہ ہوا ان سے دل لگائے ہوئے

    عدم سے آئے ہیں سر پر یہ بوجھ اٹھائے ہوئے

    مجھی سے چلتے ہیں چالیں مرے سکھائے ہوئے

    مٹانے آئے ہیں مجھ کو مرے بنائے ہوئے

    شب وصال سحر ہو گئی وہ جاتے ہیں

    میں دونوں ہاتھوں سے بیٹھا ہوں دل دبائے ہوئے

    غضب ہوا کے بھڑک اٹھی آتش الفت

    یہ آگ سینے میں تھے کب سے ہم دبائے ہوئے

    اشارہ کیجیے تیغ نگہ کو دیر ہے کیا

    یہ کشتنی ہیں کھڑے گردنیں جھکائے ہوئے

    ازل سے یہ دل مجروح ہے شکار ان کا

    ہم آج کل سے نہیں تیر عشق کھائے ہوئے

    ہمارے دل میں ہے شمع رخ صنم روشن

    چراغ دیر سے ہیں ہم تو لو لگائے ہوئے

    دکھا دو اک جھلک پھر جمال روشن کی

    ہم آج ہوش میں ہیں مدتوں پرائے ہوئے

    جچے نظر میں بھلا اپنی کیا حسین کوئی

    نگاہ میں تو مری آپ ہیں سمائے ہوئے

    جہاں میں عید تھی کل جن کی دید کی اکبرؔ

    پڑے ہیں آج لحد میں وہ منہ چھپائے ہوئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے