آپ ہی ہیں آپ ہی ہیں آپ ہاں ہاں دیکھیے
آپ ہی ہیں آپ ہی ہیں آپ ہاں ہاں دیکھیے
کون میرے خانۂ دل میں ہے مہماں دیکھیے
دے نہیں سکتا کوئی میری طرح دل آپ کو
مجھ کو الفت کی نظر سے دیکھیے ہاں دیکھیے
الفتِ گیسوئے برہم نے کیا طرفہ اثر
حال میرا ہو گیا کیسا پریشاں دیکھیے
دو گھڑی تو بیٹھیے آ کر ہمارے روبرو
سنیے دل کی داستاں حالِ پریشاں دیکھیے
اس کو ملنے کا خیال اور ان کو حسرت دید کی
میری آنکھوں کی تمنا دل کا ارماں دیکھیے
ہاتھ بھی نازک ہے ان کا تیغ بھی ان کی ہے کند
کس طرح مشکل مری ہوتی ہے آساں دیکھیے
اودی اودی بدلیاں گردوں پہ خود اٹھنے لگیں
میکشی کے واسطے قدرت کا ساماں دیکھیے
پُرفضا ہے داغِ الفت سے بہت دل کی بہار
دیکھنا ہو تو کبھی میرا گلستاں دیکھیے
ذرہ ذرہ پاؤں کے چھالوں کا دشمن بن گیا
اب رہی کیا حاجتِ خارِ مغیلاں دیکھیے
کیا خبر شیرازۂ ہستی کا اب کیا حال ہو
دوش پر ڈالے ہیں وہ زلفِ پریشاں دیکھیے
حامدؔ دلگیر کی یہ آپ سے ہے التجا
اک نظر میری طرف اے شاہِ ارزاں دیکھیے
- کتاب : دیوان حامد (Pg. 213)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.