Font by Mehr Nastaliq Web

آپ ہی ہیں آپ ہی ہیں آپ ہاں ہاں دیکھیے

حامد عظیم آبادی

آپ ہی ہیں آپ ہی ہیں آپ ہاں ہاں دیکھیے

حامد عظیم آبادی

MORE BYحامد عظیم آبادی

    آپ ہی ہیں آپ ہی ہیں آپ ہاں ہاں دیکھیے

    کون میرے خانۂ دل میں ہے مہماں دیکھیے

    دے نہیں سکتا کوئی میری طرح دل آپ کو

    مجھ کو الفت کی نظر سے دیکھیے ہاں دیکھیے

    الفتِ گیسوئے برہم نے کیا طرفہ اثر

    حال میرا ہو گیا کیسا پریشاں دیکھیے

    دو گھڑی تو بیٹھیے آ کر ہمارے روبرو

    سنیے دل کی داستاں حالِ پریشاں دیکھیے

    اس کو ملنے کا خیال اور ان کو حسرت دید کی

    میری آنکھوں کی تمنا دل کا ارماں دیکھیے

    ہاتھ بھی نازک ہے ان کا تیغ بھی ان کی ہے کند

    کس طرح مشکل مری ہوتی ہے آساں دیکھیے

    اودی اودی بدلیاں گردوں پہ خود اٹھنے لگیں

    میکشی کے واسطے قدرت کا ساماں دیکھیے

    پُرفضا ہے داغِ الفت سے بہت دل کی بہار

    دیکھنا ہو تو کبھی میرا گلستاں دیکھیے

    ذرہ ذرہ پاؤں کے چھالوں کا دشمن بن گیا

    اب رہی کیا حاجتِ خارِ مغیلاں دیکھیے

    کیا خبر شیرازۂ ہستی کا اب کیا حال ہو

    دوش پر ڈالے ہیں وہ زلفِ پریشاں دیکھیے

    حامدؔ دلگیر کی یہ آپ سے ہے التجا

    اک نظر میری طرف اے شاہِ ارزاں دیکھیے

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان حامد (Pg. 213)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے