Font by Mehr Nastaliq Web

تجھ سے رہ رہ کر مجھے آتی ہے کیا کیا پوئے دوست

حامد عظیم آبادی

تجھ سے رہ رہ کر مجھے آتی ہے کیا کیا پوئے دوست

حامد عظیم آبادی

MORE BYحامد عظیم آبادی

    تجھ سے رہ رہ کر مجھے آتی ہے کیا کیا پوئے دوست

    دل ہوا جاتا ہے مضطر اے ہوائے کوئے دوست

    آدمی ہی کچھ نہیں محوِ قد دل جوئے دوست!

    دیکھ کر حیران ہیں جن و ملک بھی روئے دوست

    اپنے دل میں خوش نہ ہو کیوں دیکھ کر وہ سوئے دوست

    ہے ہلالِ عید عاشق کو خمِ ابروئے دوست

    چھوٹنا دشوار ہو جاتا ہے دامِ عشق سے

    پھانس لیتا ہے گلا کچھ اس طرح گیسوئے دوست

    واعظو ہم کیا کریں گے لے کے فردوسِ بریں

    باغِ جنت سے کہیں بہتر ہمیں ہے کوئے دوست

    خیر اپنی جان کی ہم کو نظر آتی نہیں!

    تیغ دشمن سے ہے بڑھ کر خنجرِ ابروئے دوست

    خاک مل جاتی جو اپنی اس کے در کی خاک سے

    ہے کہاں ایسا مقدر اے نسیم کوئے دوست

    جذب الفت سے نہیں کچھ کم کشش بھی حسن کی

    بیٹھے بیٹھے دل کھِچا جاتا ہے حامدؔ سوئے دوست

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان حامد (Pg. 71)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے