تجھ سے رہ رہ کر مجھے آتی ہے کیا کیا پوئے دوست
تجھ سے رہ رہ کر مجھے آتی ہے کیا کیا پوئے دوست
دل ہوا جاتا ہے مضطر اے ہوائے کوئے دوست
آدمی ہی کچھ نہیں محوِ قد دل جوئے دوست!
دیکھ کر حیران ہیں جن و ملک بھی روئے دوست
اپنے دل میں خوش نہ ہو کیوں دیکھ کر وہ سوئے دوست
ہے ہلالِ عید عاشق کو خمِ ابروئے دوست
چھوٹنا دشوار ہو جاتا ہے دامِ عشق سے
پھانس لیتا ہے گلا کچھ اس طرح گیسوئے دوست
واعظو ہم کیا کریں گے لے کے فردوسِ بریں
باغِ جنت سے کہیں بہتر ہمیں ہے کوئے دوست
خیر اپنی جان کی ہم کو نظر آتی نہیں!
تیغ دشمن سے ہے بڑھ کر خنجرِ ابروئے دوست
خاک مل جاتی جو اپنی اس کے در کی خاک سے
ہے کہاں ایسا مقدر اے نسیم کوئے دوست
جذب الفت سے نہیں کچھ کم کشش بھی حسن کی
بیٹھے بیٹھے دل کھِچا جاتا ہے حامدؔ سوئے دوست
- کتاب : دیوان حامد (Pg. 71)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.