Font by Mehr Nastaliq Web

آپ کو ظالم کہوں بے جا نہیں

حامد عظیم آبادی

آپ کو ظالم کہوں بے جا نہیں

حامد عظیم آبادی

MORE BYحامد عظیم آبادی

    آپ کو ظالم کہوں بے جا نہیں

    بولیے فرمائیے ہیں یا نہیں

    ان کا یہ کہنا بھی کچھ بے جا نہیں

    تم مرو اس کی مجھے پروا نہیں

    دیکھتے ہیں مجھ کو خنجر دیکھ کر

    آج ان کے دل میں کیا ہے کیا نہیں

    ان کے گھر میں ان کی بزم ناز میں

    سب کا چرچا ہے مرا چرچا نہیں

    کوچۂ قاتل میں جانا ہے عبث

    سرفروشی کا اگر سودا نہیں

    آئینہ ہے یا ہے آئینہ نما

    ہم نے اس کو غور سے دیکھا نہیں

    جس کو کہتے ہیں نہالِ آرزو

    وہ جہاں میں پھولتا پھلتا نہیں

    اے دلِ بیتاب یہ آزار عشق

    تو اٹھا میں تو اٹھانے کا نہیں

    میں تری زلفوں سے الجھوں بار بار

    کچھ مجھے وحشت نہیں سودا نہیں

    حشر میں کہہ دیں گے ان کو دیکھ کر

    ہم کو اپنے خون کا دعویٰ نہیں

    سیکڑوں پردوں میں وہ پوشیدہ ہے

    دیکھنے والوں نے بھی دیکھا نہیں

    دل کو سیدھی بات بھی الٹی ہوئی

    لاکھ سمجھایا مگر سمجھا نہیں

    پوچھتے ہیں سب مریضِ غم کا حال

    کوئی دل کا دیکھنے والا نہیں

    میں کہوں ایسا بھی ہے ویسا بھی ہے

    تم کہو ایسا نہیں ویسا نہیں

    لے کے ہاتھوں میں وہ دل کو دیکھ لیں

    کہہ رہے ہیں ہم نے تو دیکھا نہیں

    دل کا پردا اہلِ دل کو دیکھ لیں

    کہہ رہے ہیں ہم نے تو دیکھا نہیں

    جو نہیں ملتا سب اس سے ملتے ہیں

    ملنے والے سے کوئی ملتا نہیں

    اس کی سب سنتے ہیں جو خاموش ہے

    کہنے والے کی کوئی سنتا نہیں

    دل سے حامدؔ چاہتا ہوں سب کو میں

    کوئی میرا چاہنے والا نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان حامد (Pg. 128)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے