Font by Mehr Nastaliq Web

کہیں کیا ایک صورت میں اِدھر ہم ہیں اُدھر وہ ہیں

حامد عظیم آبادی

کہیں کیا ایک صورت میں اِدھر ہم ہیں اُدھر وہ ہیں

حامد عظیم آبادی

MORE BYحامد عظیم آبادی

    کہیں کیا ایک صورت میں ادھر ہم ہیں اُدھر وہ ہیں

    خجل بزمِ محبت میں ادھر ہم ہیں اُدھر وہ ہیں

    یہاں دیدار کی خواہش وہاں شرم و حیا مانع

    عجب تشویش و حیرت میں ادھر ہم ہیں ادھر وہ ہیں

    بھرم کھلتا ہے حسن و عشق کا اللہ کے آگے

    جھکائے سر قیامت میں ادھر ہم ہیں ادھر وہ ہیں

    انہیں ناز اپنی صورت پر ہمیں اپنی محبت پر

    غرض یکتا حقیقت میں ادھر ہم ہیں ادھر وہ ہیں

    وہاں گیسو کی آرائش یہاں الجھن میں دل اپنا

    گرفتار اک مصیبت میں ادھر ہم ہیں ادھر وہ ہیں

    فرشتے اپنی دھن میں ہیں تو ہم بھی گھات میں اپنی

    غرض ہشیار تربت میں ادھر ہم ہیں ادھر وہ ہیں

    نہ قیمت دے سکے گا حسن و دل کی کوئی دنیا میں

    گراں بازار الفت میں ادھر ہم ہیں ادھر وہ ہیں

    ملیں گے کس طرح باہم کہ مشہورِ جہاں حامدؔ

    نقاہت میں نزاکت میں ادھر ہم ہیں ادھر وہ ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان حامد (Pg. 149)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے