کہیں کیا ایک صورت میں اِدھر ہم ہیں اُدھر وہ ہیں
کہیں کیا ایک صورت میں ادھر ہم ہیں اُدھر وہ ہیں
خجل بزمِ محبت میں ادھر ہم ہیں اُدھر وہ ہیں
یہاں دیدار کی خواہش وہاں شرم و حیا مانع
عجب تشویش و حیرت میں ادھر ہم ہیں ادھر وہ ہیں
بھرم کھلتا ہے حسن و عشق کا اللہ کے آگے
جھکائے سر قیامت میں ادھر ہم ہیں ادھر وہ ہیں
انہیں ناز اپنی صورت پر ہمیں اپنی محبت پر
غرض یکتا حقیقت میں ادھر ہم ہیں ادھر وہ ہیں
وہاں گیسو کی آرائش یہاں الجھن میں دل اپنا
گرفتار اک مصیبت میں ادھر ہم ہیں ادھر وہ ہیں
فرشتے اپنی دھن میں ہیں تو ہم بھی گھات میں اپنی
غرض ہشیار تربت میں ادھر ہم ہیں ادھر وہ ہیں
نہ قیمت دے سکے گا حسن و دل کی کوئی دنیا میں
گراں بازار الفت میں ادھر ہم ہیں ادھر وہ ہیں
ملیں گے کس طرح باہم کہ مشہورِ جہاں حامدؔ
نقاہت میں نزاکت میں ادھر ہم ہیں ادھر وہ ہیں
- کتاب : دیوان حامد (Pg. 149)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.