Font by Mehr Nastaliq Web

ہے یہاں کا ارادہ مرے اے صنم، تیری بانہوں میں دل اپنا بہلائیں گے

حمزہ سلمانی

ہے یہاں کا ارادہ مرے اے صنم، تیری بانہوں میں دل اپنا بہلائیں گے

حمزہ سلمانی

MORE BYحمزہ سلمانی

    ہے یہاں کا ارادہ مرے اے صنم، تیری بانہوں میں دل اپنا بہلائیں گے

    جو کیا تھا کبھی وعدہ تم سے صنم، ساتھ یوں چاندنی رات میں جائیں گے

    پیاری باتیں کریں گے سدا ہم ابھی، زندگی میں نہ ہوں گے خفا ہم کبھی

    استواریں گے یہ حوصلہ ہم جبھی، پھول راتوں کو تجھ پر ہی برسائیں گے

    تیری خوشبو سے مہکے گا یہ راستہ، جاناں تم سے رہے گا مرا رابطہ

    زندگی میں پڑھا تھا جو آموختہ، کام اک دوسروں کے سدا آئیں گے

    کون سمجھے گا میری یہاں داستاں، کوئی اپنا نہیں ہے یہاں رازداں

    سب بنے ہیں مرے حمزہؔ یہ دشمناں، کون مجھ کو یہاں پر سمجھ پائیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے