لذت بےہوشیوں سے آشنا ہو جائے ہوش
لذت بےہوشیوں سے آشنا ہو جائے ہوش
ہوش کو بے ہوشیوں کا کاش کچھ آ جائے ہوش
چاند سا چہرہ حسیں زلفیں ستارے مانگ میں
سامنے بیٹھے رہیں وہ اور سجتا جائے ہوش
چپکے چپکے مسکرا کر دیکھتے ہیں وہ مجھے
کیا خبر ان کو کوئی بیمار کھوتا جائے ہوش
اس کا انداز کرم پاگل بنائے ہے مجھے
جب میں اس کو دیکھتا ہوں میرا بڑھتا جائے ہوش
ہر قدم پر ان کی قربت کا مجھے احساس ہو
اس ادا سے ان کی جانب میرا بڑھتا جائے ہوش
راہیؔ اس کے حسن کی تعریف ہو کس سے بیاں
جو بیاں کرنے پہ آئے وہ ہی کھوتا جائے ہوش
- کتاب : Sukhan Waraan-e-Izzat (Pg. 233)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.