Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہر گھڑی پیش نظر عشق میں کیا کیا نہ رہا

فنا بلند شہری

ہر گھڑی پیش نظر عشق میں کیا کیا نہ رہا

فنا بلند شہری

MORE BYفنا بلند شہری

    ہر گھڑی پیش نظر عشق میں کیا کیا نہ رہا

    میرا دل بس تری تصویر کا دیوانہ رہا

    یہ ستم مجھ پہ مرے عشق کا اچھا نہ رہا

    تجھ کو دیکھا تو مرا دل مرا اپنا نہ رہا

    ایسا مدہوش کیا تیری تجلی نے مجھے

    طور بھی میرے لئے وجہ تماشہ نہ رہا

    یوں ترے نقش کف پا پہ ادا کی ہے نماز

    سر میں کعبہ کے لئے ایک بھی سجدہ نہ رہا

    زندگانی تجھے لے جاؤں میں کس کے در پر

    دل میں حسرت نہ رہی سر میں بھی سودا نہ رہا

    وہ نہ کعبے میں ملا ہے نہ صنم خانے میں

    کیا قیامت ہے کہ وہ شوخ کسی کا نہ رہا

    ابتدا یہ تھی کہ میں اپنا سمجھتا تھا انہیں

    انتہا یہ ہے کہ میں آپ بھی اپنا نہ رہا

    وہ پرایا تھا فناؔ اس کا گلا کیا کیجے

    غم تو یہ ہے کہ میں خود آپ بھی اپنا نہ رہا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے